حبت کس کو کہتے ہیں
ہم نے تم سے سیکھا تھا
عبادت کس کو کہتے ہیں یہ بھی تم نے بتایا تھا
مگر جب ھم محبت کی کسی وادی میں کھوئے تھے
سہانے خواب میری جاگتی آنکھوں میں سوئے تھے
ہمیں تنہا کیا تم نے کوئی آواز تک نہ دی
ہمیں ڈھونڈا بہت سپنے سجاتی میری آنکھوں نے
بہت خوش فہمیاں پالے
بہت ہی دور جا نکلے
جہاں سے لوٹ آنے میں
ہمیں اک عمر لگنی تھی
تو اس دم ایک پل سوچا
تو کیوں نہ ھم کچھ دور اور جا بھٹکیں
کسی نئی اوڑ جا نکلیں
کسی کے ساتھ پھر ھم بھی
کھیل محبت کا پھر کھیلیں
کسی کا توڑ دیں دل ھم
کسی کو سوز میں دیکھیں
مگر مشکل پڑی ھم کو
کے ھم پتھر نہیں بلکہ ڈھڑکتا دل ہی رکھتے ہیں